April 27, 2024 | 01:17 pm

بھارت کو چیمپیئنز ٹرافی کیلئے اپنی ٹیم پاکستان بھیجنی چاہیے: احسن اقبال

وفاقی وزیر احسن اقبال کاکہناہے 2025 کو کھیلوں کا سال قرار دیاگیاہے، سیف گیمز پاکستان میں کروانے کی بھرپور کوشش کی جائےگی، انہوں نےکہا پاکستان بھارت جانے کو تیارہے، بھارت کو بھی چیمپیئنز ٹرافی کے لیے پاکستان ٹیم بھیجنی چاہیے۔

وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ احسن اقبال نے جیونیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ کھیلوں کو سیاست سے علیحدہ رکھنا چاہیے، ماضی میں پاک بھارت میں تناؤ تھا لیکن کھیلوں پر اثرانداز نہیں ہوا،بھارت کو چیمپیئنز ٹرافی کے لیے پاکستان اپنی ٹیم بھیجنی چاہیے،پاکستان اپنی کرکٹ ٹیم بھارت بھیجنے کو تیار ہے، لڑائی کی بجائے بھارت اور پاکستان کو تعلیم کھیلوں صحت کے شعبے میں مقابلہ کرنا چاہیے۔

احسن اقبال نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بدقسمتی سے پاکستان میں کھیلوں کو نظر انداز کیاگیاہے، پاکستان اسپورٹس بورڈ نے بھی کھیلوں کی فروغ کے لیے اپنا کردار ادا نہیں کیا، البتہ حکومت نے کھیلوں کو خصوصی ترجیحات میں شامل کیاہے۔

انہوں نےکہا2017 کی طرح رواں سال کے اختتام پر نیشنل گیمز کا انعقاد کیاجائےگا،بھرپور کوشش ہے کہ 2025 میں پاکستان میں سیف گیمز کا انعقاد ہو، 2025 کو کھیلوں کی بحالی کا سال بھی قرار دیاگیاہے،تمام صوبوں، کھلاڑیوں کے ساتھ مل کر کانفرنس کاانعقاد کیاجائےگا جس میں 2025 کا کھیلوں کے حوالے سے روڈ میپ بانایجائےگا، 2017 میں جو فنڈز جناح اسٹیڈیم اسلام آباد کےلیے جاری کیے تھے، انہیں ٹھیک طرح استعمال نہیں کیاگیا۔

انہوں نےکہااسپورٹس کمپلیکس اسلام آباد کے لیاقت جمنازیم میں ائیر کنڈیشن لگائے جائیں گے تاکہ بین الاقوامی سطح کے مقابلے ہوسکیں،ملک میں 4 آسٹروٹرف آیندہ ماہ لگا دی جائیں گے جبکہ مزید دس آسٹروٹرف لگانے کا پلان تیار کرلیاگیاہے،صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر مزید 250 منی اسپورٹس کمپلیکس بنائے جائیں گے، ماضی میں گراس ہاکی میں تو پاکستان نے اچھا کھیلا لیکن آسٹرو ٹرف بچھانے میں پیچھے رہ گئے جس کے باعث پاکستان کی ہاکی بھی پیچھے رہ گئی۔

احسن اقبال نے کہا کہ چند سالوں میں اسکواش کے منظر سے پاکستان غائب ہو جائے گا، اس وقت عجیب لگا کیونکہ پاکستان کی اسکواش عروج پر تھی لیکن بعد ازاں پاکستان میں اسکواش کے لیے کام نہیں کیاگیاجبکہ دیگر ممالک آگے نکل گئے۔

فنڈز اور اسپانسر شپ کے حوالے سے احسن اقبال نےکہاکہ کھیلوں سے ڈیپارٹمنٹس کو ختم کرنا سب سے بڑی غلطی تھی،کھیلوں کے لیے حکومت تنہا وسائل مہیا نہیں کرسکتی، ڈیپارٹمنٹس کو ساتھ لے کر چلیں گے، پاکستان سپر لیگ طرز کی ہاکی میں لیگ لے کر آنا چاہتے ہیں۔

تعلیم مکمل اسپورٹس اسکالر شپ کے حوالے سے انہوں نےکہاکہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو یونیورسٹی اولمپکس شروع کرنے کی ہدایت کی ہے، یونیورسٹی اولمپکس سے کھلاڑیوں کی گراس روٹ سے کھیپ نکلےگی جس سے پاکستان کو پروفیشنل ایتھلیٹس ملیں گے۔

نارووال اسپورٹس کمپلیکس کے حوالے سے احسن اقبال نےکہاکہ نارووال اسپورٹس کمپلیکس کو آیندہ چھ ماہ میں مکمل کرنا ہے،تین ارب روپے کا منصوبہ تھا جو سیاست کی نظر ہونے کے بعد اب ساڑھے پانچ ارب روپے کا پڑےگا،نارووال اسپورٹس کمپلیکس جوا خانہ یا جرائم کا مرکز نہیں اسٹیٹ آف دی آرٹ تھا لیکن مجھے منصوبہ بنانے کے لیے جیل میں ڈالا گیا،نارووال اسپورٹس کمپلیکس جیسی دس اور اسپورٹس سٹی بنانے کی ضرورت ہے،نارووال اسپورٹس کمپلیکس کو سیف گیمز کا وینیو بھی بنانے کا ہدف ہے۔