May 07, 2024 | 09:40 am

اسپرنٹر فائقہ ریاض حکومتی توجہ کی طلب گار

رپورٹ: سہیل عمران۔۔۔ پیرس اولمپکس میں وائلڈ کارڈ پر پاکستان کی نمائندگی کرنے والی اسپرنٹر فائقہ ریاض کو نہ پرسنل کوچ کی خدمات حاصل ہیں اور نہ ہی کوئی کیمپ لگایا گیا ہے۔

اپنی اسکوٹی پر پنجاب اسٹیڈیم لاہور ٹریننگ کے لیے آنے جانے والی فائقہ ریاض نے جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اولمپکس میں شرکت کا خواب تو پورا ہو گیا ہے اور اگر ہم وہاں اپنا بیسٹ بھی کر لیں تو بڑی بات ہے ، ہمیں بیرون ملک جیسی ٹریننگ دیں تاکہ ہم بھی میڈلز لا سکیں ، کیمپ لگائیں تاکہ ٹریننگ پر فوکس ہو ۔

فائقہ ریاض کہتی ہیں کہ آٹھ نو برس سے ایتھلیٹکس کے ساتھ منسلک ہوں 2019 میں پنجاب کی تیز ترین خاتون قرار پائی پھر انجریز کا شکار رہی دوبارہ واپس آئی تو حالیہ نیشنل چیمپئین شپ میں 100 میٹر 200 میٹر اور لانگ جمپ میں کامیابی حاصل کی اور بیسٹ ایتھلیٹ قرار پائی ، پیرس اولمپکس کے لیے میری نامزدگی ہوئی میں بہت خوش ہوں میرا خواب پورا ہونے جا رہا ہے ۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے فائقہ ریاض نے کہا کہ کیمپ کا انعقاد فوری ہونا چاہیے تاکہ سارا فوکس ٹریننگ پر ہوں ، میں اب اسکوٹی پر آتی جاتی ہوں ، تھکاوٹ ہو جاتی ہے ، پھر گھر میں رہتے ہو ئے کوئی نہ کوئی کام ، ڈائٹ پر اپنے اخراجات ، اگر ایک جگہ کیمپ لگایا جائے تو پھر کوئی مسئلہ نہ ہو اور ساری توجہ ٹریننگ پر ہی ہو ۔

فائقہ ریاض نے کہا کہ میرے پرسنل کوچ شہر سے باہر ہوتے ہیں ، وہ کبھی کبھار یہاں آتے ہیں ، ان سے رابطہ رہتا ہے ، اگر پرسنل کوچ میرے ساتھ ہر وقت ہوں تو میری ٹریننگ میں مزید بہتری آ سکتی ہے اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب کیمپ لگایا جائے۔

واضح رہے کہ رواں برس پیرس اولمپکس میں پاکستان کے دو ایتھلیٹس ایکشن میں ہوں گے ۔۔ ارشد ندیم براہ راسٹ کوالیفائی کر چکے ہیں جبکہ فائقہ ریاض وائلڈ کارڈ جسے اب یونیورسلیٹی کوٹہ بھی کہا جاتا ہے اس کی بنیاد پر اولمپکس میں شریک ہوں گی ۔