February 12, 2025 | 11:09 am

میچ فکسنگ کی وجہ سے پابندی کا سامنا کرنے والی دنیا کی پہلی ویمن کرکٹر

انٹرنیشل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے میچ فکسنگ کے الزام میں بنگلادیش کی ویمنز ٹیم کی اسپنر شہیلی اختر پر 5 سال کی پابندی عائد کر دی۔

بنگلا دیشی کرکٹر شہیلی اختر پر ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2023 کے دوران میچ فکسنگ کے الزامات کے تحت کرکٹ کے تمام فارمیٹس میں 5 سال کی پابندی عائد کی گئی ہے۔

شہیلی اختر کو آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کی جانب سے میچ فکسنگ کی کوشش، رشوت کی پیشکش ، اے سی یو کو مکمل تفصیلات ظاہر کرنے میں ناکامی اور تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے کا مجرم قرار دیا گیا۔

36 سالہ کھلاڑی نے الزامات کو قبول کرتے ہوئے آئی سی سی اینٹی کرپشن کوڈ کی 5 شقوں کی خلاف ورزی کا اعتراف کیا۔

شہیلی اختر پر پابندی کی مدت 10 فروری 2025 سے شروع ہو چکی ہے۔ شہیلی اختر کرپشن کے الزام میں پابندی کا شکار ہونے والی پہلی دنیا کی خاتون کرکٹر بن گئیں۔

رپورٹس کے مطابق 2023 میں ڈھاکا کے نیوز چینل نے ایک آڈیو جاری کی تھی، جس میں 2 کرکٹرز کے درمیان مبینہ گفتگو سنی گئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ جنوبی افریقا میں ہونے والے ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے دوران لتا مونڈل نے سہیلی اختر سے رابطہ کیا تھا۔ تاہم، سہیلی اختر نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اسے غلط فہمی کا معاملہ قرار دیا تھا۔

واضح رہے کہ آف اسپنر سہیلی اختر بنگلادیشی ویمنز ٹیم کی جانب سے 2 ون ڈے اور 13 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ کھیل چکی ہیں۔