December 04, 2024 | 11:39 am

جنوبی افریقہ کیخلاف ٹیسٹ سیریز میں شاہین اور ساجد کیوں نہیں شامل؟ عاقب جاوید کا بیان

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے دورہ جنوبی افریقہ کے لیے تمام فارمیٹ کی سیریز کے لیے اسکواڈ کا علان کردیا ہے۔

پاکستان ٹیم جنوبی افریقہ کے خلاف پہلا ٹیسٹ میچ 26 دسمبر کو سنچورین میں اور دوسرا ٹیسٹ میچ 3 جنوری کو کیپ ٹاؤن میں کھیلے گی مگر دونوں ٹیسٹ کے اسکواڈ میں فاسٹ بولر شاہین آفریدی اور انگلش ٹیم کے حالیہ دورہ پاکستان میں اپنی اسپن گیند کی بدولت مہمان ٹیم کے بیٹرز کو پریشان کرنے والے ساجد خان کو اسکواڈ میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔

اس بارے میں ممبر سلیکشن کمیٹی اور عبوری وائٹ بال ہیڈ کوچ عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ شاہین شاہ آفریدی کا ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل نہ ہونا ایک اسٹریٹجک فیصلہ ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے جسمانی اور ذہنی طور پر تازہ دم رہیں۔

عاقب جاوید کا ساجد خان کے بارے میں کہنا ہے کہ انگلینڈ کے خلاف شاندار کارکردگی کے باوجود ساجد خان کو سلیکٹ نہ کرنا ایک مشکل فیصلہ تھا۔ تاہم سنچورین اور کیپ ٹاؤن میں تیز بولنگ کے لیے سازگار کنڈیشنز دیکھتے ہوئے ہم نے ان کے بجائے محمد عباس کا انتخاب کیا ہے جو سیم بولنگ کے ماہر ہیں۔

عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف دورے میں فخر زمان کو اس لیے نہیں غور کیا گیا کہ وہ ابھی فارم اور میچ فٹنس حاصل نہیں کر پائے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے جس فارمیٹ کے لیے جو کھلاڑی ضروری ہے اسی سلیکشن کی پالیسی اپنائی ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ تینوں اسکواڈ اچھی طرح سے متوازن ہوں اور جنوبی افریقہ میں مضبوط کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے قابل ہوں۔

عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ کے لیے ہم نے ایک ایسے اسکواڈ کو اکٹھا کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے جو مشکل حالات سے ہم آہنگ ہو سکے اور مسلسل اعلیٰ سطح پر مقابلہ کر سکے۔ جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز سخت مقابلے کی ہوگی لیکن ہمیں اپنی ٹیم کی تاریخی سیریز جیتنے کی صلاحیت پر اعتماد ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ون ڈے میں ہماری توجہ چیمپیئنز ٹرافی سے پہلے مومینٹم کو جاری رکھنے پر ہے جبکہ ٹی ٹوئنٹی سیریز اُبھرتے ہوئے ٹیلنٹ کے ساتھ تجربے کو ساتھ ملانے کا پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے۔

واضح رہے کہ ٹیسٹ ٹیم میں واپسی کرنے والے فاسٹ بولر محمد عباس ہیں جو آخری بار اگست 2021 میں جمائیکا میں کھیلے تھے۔ عباس نے 25 ٹیسٹ میں 90 وکٹیں حاصل کی ہیں اور موجودہ قائد اعظم ٹرافی کے پانچ میچوں میں 31 وکٹیں حاصل کی ہیں۔

خیال رہے کہ انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں 19 وکٹیں لینے والے آف اسپنر ساجد خان ٹیم کا حصہ نہیں ہیں۔ سلیکٹرز نے سنچورین اور نیو لینڈز کی کنڈیشنز کے ساتھ ساتھ جنوبی افریقہ کو بطور مدمقابل مدنظر رکھتے ہوئے صرف ایک اسپیشلسٹ اسپنر نعمان علی کا انتخاب کیا ہے جنہوں نے انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں 20 وکٹیں حاصل کی تھیں اور وہ 17 ٹیسٹ میں 67 وکٹیں حاصل کرچکے ہیں۔