March 27, 2024 | 11:22 am

اولمپکس سے قبل تگڑے پہلوانوں کیساتھ ٹریننگ کی ضرورت ہے: پاکستانی پہلوان

olympics sae qabal humary tagry wrestler kay sath training ki zarorat hai pakistani pehlwan
رپورٹ: سہیل عمران۔۔۔ 23 مارچ کے موقع پر پاکستان کے پہلوانوں کو بھی حکومتی سطح پر سراہا گیا ہے ۔ کامن ویلتھ گیمز کے میڈلسٹ پہلوانوں رستم پاکستان زمان انور جانی پہلوان اور شریف طاہر کو صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی سے نوازا گیا ہے ۔

پہلوانوں کا کہنا ہے کہ ہدف پیرس اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنا اور میڈل جیتنا ہے ، ہمیں اولمپکس سے قبل تگڑے پہلوانوں کے ساتھ ٹریننگ کی ضرورت ہے ۔

رستم پاکستان جانی پہلوان نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ پہلوانوں کو حکومتی سطح پر سراہا جانا بہت اچھا لگا ہے یہ ہمارے لیے یہ ایک اعزاز کی بات ہے ، ہم نے ساری زندگی پہلوانی کے لیے لگا دی ہے اور یہ ہمیں اس کا صلہ ملا ہے جو ہمیں ایوارڈ سے نوازا گیا ہے، ہمارا ٹارگٹ یہی ہے کہ اب پاکستان کا مزید نام روشن کریں اور میڈلز لائیں۔

انہوں نے کہا کہ ہدف اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنا اورپیرس اولمپکس میں پاکستان کے لیے میڈل جیتنا ہے لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ ہمیں بیرون ملک ٹریننگ فراہم کی جائے جب تک ہم اپنے سے تگڑے پہلوانوں کے ساتھ ٹریننگ نہیں کریں گے ہم زیادہ فائدہ نہیں ہو گا، بھارت کے پہلوان چھ چھ ماہ امریکہ اور روس میں ٹریننگ کرتے ہیں جہاں دنیا کے تگڑے پہلوان ہوتے ہیں اور ہم یہاں دستیاب سہولتوں میں ٹریننگ کرتے ہیں ۔

شریف طاہر پہلوان نے کہا کہ پرائیڈ آف پرفارمنس ملنا ایک اعزاز ہے اور یہ اعزاز حاصل کرنے سے ہماری زمہ داریوں میں مزیداضافہ ہو گیا ہے کہ اب ہم نے پہلے سے بھی اچھا کھیلنا ہے اور میڈلز حاصل کرنا ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو سراہا جانا اچھی روایت ہے اور مجھےزیادہ خوشی اس بات کی ہے کیرئیر کے آغاز میں ہی مجھے ایک بڑے اعزاز سے نوازا گیا ہے ۔

شریف طاہر نے کہا کہ ان دنوں لاہور میں اولمپک کوالیفائنگ راؤنڈ کی تیاریوں میں مصروف ہیں اور ہدف آئندہ ایونٹس میں میڈلز کا حصول ہے ۔