March 04, 2024 | 12:13 am

شاہین کی پاکستان کیلئے کپتانی پر سوال اٹھانا درست نہیں: ثمین رانا

Shaheen ki pakistan kay liye captaincy per sawalat uthana durust nahi sameen rana
لاہور قلندرز کے چیف آپریٹنگ آفیسر (سی او او) ثمین رانا کا کہنا ہے کہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 9 میں پرفارمنس پر شاہین آفریدی کی پاکستان کےلیے کپتانی پر سوال اٹھانا درست نہیں، وہ بہترین کپتان ہیں۔

جیو نیوز سے خصوصی بات چیت میں ثمین رانا کا کہنا تھا کہ ہر مشکل صورتحال میں شاہین آفریدی ٹیم کے لیے سامنےکھڑے ہوتے ہیں، شاہین اپنے اسٹیٹس کی پرواہ نہیں کرتے۔

انہوں نے کہا کہ جس اینڈ سے چھوٹی باؤنڈری ہوتی ہے شاہین آفریدی وہاں سے باؤلنگ کروانے آجاتے ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ لاہور قلندرز کی اس سال پرفارمنس کی وجہ سے شاہین آفریدی سے پاکستان کی کپتانی لینے کی بات کرنا غلط ہے۔

ثمین رانا نے کہا کہ لاہور قلندرز نے ہمیشہ مداحوں کا دل جیتا ہے۔ لاہور قلندرز جہاں بھی گئی شائقینِ کرکٹ کا پیار ملا۔ جس گراؤنڈ میں بھی لاہور قلندرز جاتی ہے ہمیشہ ہاؤس فل ملتا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ ٹیم کی پرفارمنس پر بات کرتے ہوئے ثمین رانا نے کہا کہ لاہور قلندرز آخری بال اور آخری میچ تک لڑے گی۔

سی او او لاہور قلندرز نے کہا کہ معلوم نہیں آئندہ سال پاکستان سُپرلیگ کب ہوگی کیونکہ چیمپئنز ٹرافی ہے۔

انکا کہنا تھا کہ سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کھلاڑیوں کو سندھ پریمیئر لیگ کھیلنے کی اجازت دے رہے ہیں، پی ایس ایل اگر ترجیحات میں شامل نہیں تو بڑی لیگ نہیں بن سکتی۔ پاکستان سپر لیگ کو ترجیحات میں شامل کریں گے تو بہتری نظر آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سُپرلیگ کروانے سے دو ہفتے قبل سندھ پریمیئر لیگ کروائی گئی، شکر ہے ٹی ٹین لیگ نہیں ہوئی۔

انکا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا جو چیئرمین آتا ہے اپنی سوچ کے مطابق بات کرتا ہے۔ بپلک ڈیمانڈ پر بیانات جاری نہیں کرنے چاہئیں۔ پی ایس ایل کی خوبصورتی کوالٹی کرکٹ ہے، اسی وجہ سے بڑی لیگ بنی۔

ثمین رانا کا کہنا تھا کہ اگر پیسوں پر ٹیمیں بنائی گئیں تو جس کے پاس زیادہ پیسہ ہوا بڑی ٹیم بنا لے گا۔ پاکستان سُپر لیگ کو بڑا بنانے کےلیے پی سی بی کے پاس نظریہ ہونا چاہیے، پی سی بی میں عدم تسلسل ہے، چار چیئرمین ایک سال میں آگئے۔

انہوں نے کہا کہ پی سی بی میں کسی کو اپنا کردار معلوم نہیں، فرنچائز کہتی رہتی ہیں ہماری سن لی جائے، پاکستان کرکٹ بورڈ کا فیصلہ ہے نئی فرنچائز کو پی ایس ایل میں لانا۔

انکا کہنا تھا کہ چھ سالوں میں ہر پی ایس ایل فرنچائز کو نقصان ہوا، تین ارب روپے سالانہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو صرف فرنچائز فیس دیتی ہے۔

ثمین رانا نے کہا کہ افسوس ہوا کہ کراچی میں کراؤڈ نہیں آرہا، اسٹیڈیم کے حالات ایسے ہیں کہ انٹرنیشنل کھلاڑیوں کو لے جانے میں شرم محسوس ہوتی ہے۔

حارث رؤف کے بارے میں بات کرتے ہوئے سی او او لاہور قلندرز کا کہنا تھا کہ حارث رؤف کا ٹریٹمنٹ لاہور قلندرز کر رہا ہے۔ حارث رؤف کو پاکستان کےلیے فٹ کرنا ہے کیونکہ وہ پاکستان کا اثاثہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہر کھلاڑی پر برا پیچ آتا ہے، اس میں کھلاڑی کو سپورٹ کرنا چاہیے۔ حارث رؤف کی میڈیکل رپورٹ پر غیرملکی ڈاکٹروں سے مشورہ لیا، وہ جلد صحتیاب ہوں گے۔