September 16, 2023 | 08:23 am

سینٹرل کنٹریکٹ کی سخت شرائط، پی سی بی اور کرکٹرز میں ڈیڈلاک برقرار

central contract ki sakht srait pcb aur cricketrs mein deadloch barqara
رپورٹ: عبدالماجد بھٹی۔۔ پاکستان کرکٹرز اور پی سی بی انتظامیہ کے درمیان ڈھائی ماہ سے سینٹرل کنٹریکٹ کی متنازع شقوں پر ڈیڈ لاک ہے، کھلاڑیوں کو معاوضے کی ادائیگیاں رکی ہوئی ہیں ۔

کھلاڑی اپنے ایجنٹس کی مدد سے پی سی بی کی شرائط ماننے کو تیار ہیں ، نئے مجوزہ معاہدے کی سب سے مشکل شرط یہ ہے کہ کھلاڑی غیر ملکی لیگ اور ذاتی کنٹریکٹ یا کوئی کمرشل ڈیل پی سی بی کو بتائے بغیر نہیں کرسکیں گے ۔ کسی غیر ملکی لیگز کے ڈرافٹ میں اس وقت نہیں جائیں گے جب تک پی سی بی این او سی جاری نہ کرے گا۔

ذرائع کے مطابق پی سی بی نے تجویز دی ہے کہ وہ کسی بھی وقت غیر ملکی لیگز کی این او سی واپس لے سکتا ہے لیکن اس نقصان کا ازالہ نہیں کیا جائے گا۔ کھلاڑیوں کو ہدایات کی گئیں ہیں کہ وہ لیگز کے معاہدے پی سی بی سے شیئر کریں۔ پی سی بی میڈیا سے معاملات کو خفیہ رکھنے کی بھی سخت شرط شامل ہے۔ انہیں تمام ڈومیسٹک ٹورنامنٹس کھیلنے کی ہدایات دی گئیں ہیں۔

کھلاڑیوں کو پی سی بی کے اسپانسرز کے ساتھ پانچ گھنٹے کی پانچ بار کمرشل میں شرکت کرنا ہوگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کھلاڑی غیر ملکی لیگز اور کمرشل معاہدوں کے حوالے سے پی سی بی کی پالیسی سے اتفاق نہیں کررہے ہیں۔ جنگ کے پاس موجود دستاویز کے مطابق غیر ملکی لیگز کیلئے این او سی دینے میں چیف سلیکٹر کے ساتھ کپتان اور نائب کپتان بھی شریک ہوں گے۔

پی سی بی کمرشل کنٹریکٹ میں بھی کھلاڑیوں کو پابند بنانا چاہتا ہے۔پی سی بی کے ایک اعلی افسر نے کولمبو سے جنگ کو بتایا کہ یہاں سینئر کھلاڑیوں اور افسران کے درمیان کئی ادوار ہوئے ہیں اور ایشیا کپ کے بعد معاہدوں کا اعلان کردیا جائے گا لیکن کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ معاملات سادہ نہیں ہیں۔ پی سی بی افسران میں بھی تلخیاں ہیں اور وہ اپنے غیر اعلانیہ ترجمانوں کے ذریعے سوشل میڈیا پر ایک دوسرے کو اشاروں سے سمجھانے کی کوشش کررہے ہیں۔